غزلُ الغزلات 4 : 1 (URV)
دیکھ تو خوبرو ہے اَے میری پیاری ! دیکھ تو خوبصورت ہے ۔تیری آنکھیں تیرے نقاب کے نیچے دو کبوتر ہیں۔تیرے بال بکریوں کے گلہ کی مانند ہیں جو کوہ جاِماد پر بیٹھی ہوں۔
غزلُ الغزلات 4 : 2 (URV)
تیرے دانت بھیڑوں کے گلہ کی مانند ہیں جنکے بال کترے گئے ہوں اور جنکو غُسل دیا گیا ہو ۔جن میں سے ایک نے بچے دِئے ہوں اور اُن میں ایک بھی بانجھ نہ ہو۔
غزلُ الغزلات 4 : 3 (URV)
تیرے ہونٹ قرمزی ڈورے ہیں۔تیرا منہ دِلفریب ہے۔تیری کنپٹیاں تیرے نقاب کے نیچے انار کے ٹکڑوں کی مانند ہیں۔
غزلُ الغزلات 4 : 4 (URV)
تیری گردن داؤد کا برج ہے جو سلاح خانہ کے لئے بنا جِس پر ہزار سپریں لٹکائی گئی ہیں وہ سب کی سب پہلوانوں کی سپریں ہیں۔
غزلُ الغزلات 4 : 5 (URV)
تیری دونوں چھاتیاں دو توام آہو بچے ہیں جو سوسنوں میں چرتے ہیں۔
غزلُ الغزلات 4 : 6 (URV)
جب تک دِن ڈھلے اور سایہ بڑھے میں مُر کے پہاڑ اور لُبان کے ٹیلے پر جارہونگا۔
غزلُ الغزلات 4 : 7 (URV)
اَے میری پیاری !تو سراپا جمال ہے ۔تجھ میں کو ئی عیب نہیں۔
غزلُ الغزلات 4 : 8 (URV)
لُبنان سے میرے ساتھ چلی آ۔ امانہ کی چوٹی پر سے ۔شیروں کی ماندوں سے اور چیتوں کے پہاڑوں پر سے نظر دوڑا۔
غزلُ الغزلات 4 : 9 (URV)
اَے میری پیاری !میری زوجہ !تونے میرا دِل لُوٹ لیا ۔اپنی ایک نظر سے ۔اپنی گردن کے ایک طوق سے تونے میرا دِل غارت کر لیا ۔
غزلُ الغزلات 4 : 10 (URV)
اَے میری پیاری !میری زوجہ !تیرا عشق کیا خوب ہے ! تیری محبت مے سے زیادہ لذیذ ہے اور تیرے عطروں کی مہک ہر طرح کی خوشبو سے بڑھکر ہے۔
غزلُ الغزلات 4 : 11 (URV)
اَے میری زوجہ ! تیرے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے۔شہد وشیرتیری زبان تلے ہیں۔تیری پوشاک کی خوشبو لُبنان کی سی ہے۔
غزلُ الغزلات 4 : 12 (URV)
میری پیاری ۔میری زوجہ ایک مُقفل باغچہ ہے۔وہ محفوظ سوتا اور سربہر چشمہ ہے ۔
غزلُ الغزلات 4 : 13 (URV)
تیرے باغ کے پودے لذیذ میوہ دار انار ہیں۔ مہندی اور سُنبل بھی ہیں۔
غزلُ الغزلات 4 : 14 (URV)
جٹاماسی اور زعفران ۔بید مُشک اور دار چینی اور لُبان کے تمام درخت ۔مُرا اور عود اور ہر طرح کی خالص خوشبو ۔
غزلُ الغزلات 4 : 15 (URV)
تو باغوں میں ایک منبع آب حیات کا چشمہ اور لُبنان کا بھرنا ہے ۔
غزلُ الغزلات 4 : 16 (URV)
اَے بادشمال بیدار ہو! اَے باد جنوب چلی آ! میرے باغ پر سے گذر تاکہ اُسکی خوشبو پھیلے ۔میرا محبوب اپنے باغ میں آئے اور اپنے لذیذمیوئے کھائے۔
❮
❯